سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
9. باب النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ وَشِرَائِهَا:
شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2140
حَدَّثَنَا يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ، فَقَالَ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ، فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"يَا فُلَانُ، أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا؟"قَالَ: فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ، فَقَالَ: اذْهَبْ فَبِعْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ؟"قَالَ: أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا، حَرَّمَ بَيْعَهَا". فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ.
عبدالرحمٰن بن وعلہ نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے شراب کی خرید و فروخت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: ثقیف یا دوس قبیلہ کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دوست تھا، اس نے فتح مکہ کے سال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مکہ میں ملاقات کی اور تحفے میں شراب کا مشکیزہ پیش کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے بھائی! تمہیں علم نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو حرام کر دیا ہے؟“ راوی نے کہا: وہ شخص اپنے خادم کی طرف متوجہ ہوا اور اس سے کہا: اسے لے جا کر بیچ دو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اس کو کیا حکم دیا ہے؟“ عرض کیا: میں نے خادم کو اس شراب کو بیچ دینے کو کہا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس اللہ نے شراب پینا حرام کیا ہے اس نے بیچنا بھی حرام کر دیا ہے۔“ چنانچہ اس شخص نے حکم دیا اور وہ شراب زمین پر لڑھکا دی گئی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2148]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1579]، [نسائي 4678]، [أبويعلی 2468]، [ابن حبان 4944]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن ابن إسحاق قد عنعن ولكن الحديث صحيح