سنن دارمي
من كتاب الاطعمة
کھانا کھانے کے آداب
20. باب في فَضْلِ الزَّيْتِ:
زیتون کے تیل کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2089
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَى، عَنْ عَطَاءٍ وَلَيْسَ بِابْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي أَسِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "كُلُوا الزَّيْتَ فَإِنَّهُ مُبَارَكٌ، وَائْتَدِمُوا بِهِ، وَادَّهِنُوا بِهِ، فَإِنَّهُ يَخْرُجُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ".
سیدنا ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زیتون کا تیل کھاؤ، بیشک وہ بابرکت ہے، اور اس سے سالن بناؤ، اس کا تیل لگاؤ کیونکہ وہ برکت والے درخت سے ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2096]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1852، 1853]، [ابن ماجه 3319، 3320]، [نسائي فى الكبرىٰ 6603]، [أحمد 497/3]، [طبراني 597]، [الحاكم 397/2]، [بغوي فى شرح السنة 2870]
وضاحت: (تشریح حدیث 2088)
اس حدیث میں زیت یعنی مطلق تیل کا ذکر ہے لیکن اس سے مراد زیت زیتون یا روغنِ زیتون ہے جس کا استعمال کھانے پینے اور سر و بدن میں لگانے کیلئے ہوتا ہے۔
زیتون کے تیل کے بڑے فوائد ہیں، اس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کے سورۂ نور میں کیا ہے کہ وہ برکت والے درخت سے ہے۔
دیکھئے: آیت نمبر 35۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن