Note: Copy Text and to word file

سنن دارمي
من كتاب الاطعمة
کھانا کھانے کے آداب
9. باب الأَكْلِ بِالْيَمِينِ:
سیدھے ہاتھ سے کھانا کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 2069
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلَّي الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِهِ، وَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ بِشِمَالِهِ وَيَشْرَبُ بِشِمَالِهِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھائے اور پئے تو دائیں ہاتھ سے کھائے اور پئے کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2073]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2020/106]، [أبوداؤد 3776]، [ترمذي 1799]، [ابن ماجه 3266]، [أبويعلی 5568]، [ابن حبان 5226]، [الحميدي 648]

وضاحت: (تشریح حدیث 2068)
اس حدیث میں بائیں ہاتھ سے کھانا شیطان کی صفت بتایا گیا ہے، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے، شیطان کے نقشِ قدم پر چلنا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا ہے۔
جو لوگ میزوں پر بیٹھ کر غیروں کی تقلید میں بائیں ہاتھ سے کھاتے ہیں اور اسی کو تہذیب سمجھتے ہیں، وہ بھی شیطان ہی کے مقلد ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح حدیث 2068)
اس حدیث میں بائیں ہاتھ سے کھانا شیطان کی صفت بتایا گیا ہے، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے، شیطان کے نقشِ قدم پر چلنا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا ہے۔
جو لوگ میزوں پر بیٹھ کر غیروں کی تقلید میں بائیں ہاتھ سے کھاتے ہیں اور اسی کو تہذیب سمجھتے ہیں، وہ بھی شیطان ہی کے مقلد ہیں۔