سنن دارمي
من كتاب الصيد
شکار کے مسائل
8. باب في أَكْلِ الضَّبِّ:
گوہ (ساہنہ) کے کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 2054
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الضَّبِّ، فَقَالَ: "لَسْتُ بِآكِلِهِ وَلَا مُحَرِّمِهِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے گوہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ میں اس کو کھاتا ہوں نہ حرام کہتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2058]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5536]، [مسلم 1943]، [ترمذي 1790]، [نسائي 4325]، [ابن حبان 5265]، [الحميدي 655]
وضاحت: (تشریح حدیث 2053)
ضب ایک مشہور جنگلی جانور ہے جو صحرا میں پایا جاتا ہے اور بڑا طاقتور ہوتا ہے، اس کو سانڈا، ساہنہ، سوسمار وغیرہ بھی کہتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کبھی کھایا نہیں تھا اس لئے دل نے ابا کیا، لیکن اپنے طبیعی رحجان اور ناپسندیدگی کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے سے منع نہیں کیا، لہٰذا اس کا کھانا جائز اور حلال ہے۔
ایک روایت ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے ملک میں اس کو نہیں کھاتے اس لئے مجھے کراہت لگتی ہے۔
“
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح