سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
85. باب في طَوَافِ الْوَدَاعِ:
طواف وداع کا بیان
حدیث نمبر: 1972
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا أَفَاضَتْ". قَالَ: وَسَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ عَامَ أَوَّلَ: أَنَّهَا لَا تَنْفِرُ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ، يَقُولُ: تَنْفِرُ، إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لَهُنَّ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: حیض والی عورت کے لئے طواف افاضہ کے بعد کوچ کرنے کی اجازت دی گئی اور میں نے پہلے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا تھا کہ حائضہ عورت کوچ نہیں کر سکتی ہے، پھر بعد میں میں نے انہیں کہتے ہوئے سنا کہ حیض والی عورتوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف وداع کئے بغیر کوچ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1976]»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت صحیح اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1760، 1761]، [مسلم 1328]، [ابن حبان 3898]، [الحميدي 512]۔ اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت بھی [ابن حبان 3899] میں موصولاً بسند سابق موجود ہے۔ دیکھئے: [موارد الظمآن 1017]
وضاحت: (تشریح احادیث 1970 سے 1972)
حج میں طوافِ وداع اکثر علماء کے نزدیک واجب ہے، لیکن حیض و نفاس والی عورت کے لئے رخصت ہے، ایسی حالت میں ان پر سے طوافِ وداع ساقط ہو جائے گا اور وہ مکہ سے روانہ ہو سکتی ہیں جیسا کہ مذکورہ بالا روایات میں ذکر کیا گیا ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما شروع میں یہی فتویٰ دیتے تھے کہ بنا طوافِ وداع کئے کوئی شخص مکہ سے نہیں نکل سکتا حتیٰ کہ حیض و نفاس والی عورتیں بھی خون بند ہونے تک انتظار کریں اور پاک ہونے پر طوافِ وداع کر کے رخصت ہوں، مگر جب ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث معلوم ہوئی تو انہوں نے فوراً اپنے قول سے رجوع کرلیا، اس سے ان کی سنّت سے لگن و پیروی اور اطاعت و فرماں برداری کا ثبوت ملا۔
(رضی اللہ عنہ وارضاه)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح