سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
39. باب فَضْلِ الْعُمْرَةِ في رَمَضَانَ:
رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 1898
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ عِيسَى بْنِ مَعْقِلِ بْنِ أَبِي مَعْقَلٍ الْأَسَدِيِّ أَسَدُ خُزَيْمَةَ، حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ مَعْقَلٍ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّةً".
سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رمضان کا عمرہ حج کے برابر ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد لولا عنعنة ابن إسحاق، [مكتبه الشامله نمبر: 1902]»
اس روایت کی سند میں کلام ہے، لیکن حدیث کا معنی صحیح ہے جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے۔ حوالہ دیکھئے: [أبوداؤد 1989]، [أحمد 405/6]
وضاحت: (تشریح حدیث 1897)
اس حدیث سے رمضان میں عمرے کی فضیلت ثابت ہوئی، جس ماہِ مبارک میں نوافل کا درجہ فرائض کے برابر ہو جاتا ہے اور فرائض کا ستر گنا زیادہ ثواب ہو جاتا ہے، جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دونگا۔
“ اس لئے رمضان میں جو بھی نیک کام کیا جائے اس کا بہت بڑا اجر ہے، صدقہ و خیرات اور عمرہ اسی فضیلت میں داخل ہیں۔
واللہ اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد لولا عنعنة ابن إسحاق