سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
35. باب في الْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ مَا يُصْنَعُ بِهِ:
حالت احرام میں کسی کا انتقال ہو جائے تو کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 1891
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:"إِنَّمَا جُعِلَ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ، وَرَمْيُ الْجِمَارِ، وَالسَّعْيُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، لِإِقَامَةِ ذِكْرِ اللَّهِ". قَالَ أَبُو عَاصِمٍ: كَانَ يَرْفَعُهُ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی کرنا الله تعالیٰ کے ذکر کے لئے ہے۔ ابوعاصم نے کہا: وہ مرفوعاً روایت کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1895]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1888]، [ترمذي 902، وغيرهما]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن