سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
6. باب في الاِغْتِسَالِ في الإِحْرَامِ:
احرام کی حالت میں غسل کا بیان
حدیث نمبر: 1832
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَعْقُوبَ الْمَدَنِيُّ، عَنْ ابْنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "تَجَرَّدَ لِلْإِهْلَالِ وَاغْتَسَلَ".
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھنے کے لئے کپڑے اتارے اور غسل فرمایا، سیدنا عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اہلال کے لئے (یعنی احرام باندھنے یا تلبیہ کہنے کے وقت) ایسا کیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف عبد الله بن يعقوب المدني مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 1835]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن متعدد طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 830]، [الطبراني 4862]، [دارقطني 220/2]، [الحاكم 447/1]، [بيهقي 32/5]، [مجمع الزوائد 5391]
وضاحت: (تشریح حدیث 1831)
امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: اس حدیث کے پیشِ نظر کچھ اہلِ علم نے احرام باندھنے کے وقت غسل کرنا مستحب کہا ہے، امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا یہی قول ہے۔
احرام کے وقت غسل کرنا مستحب ہے ضروری نہیں، صحیح یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے غسل کر کے نکلے تھے لیکن احرام و تلبیہ میقات پر آ کر شروع کیا۔
(والله اعلم)
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف عبد الله بن يعقوب المدني مجهول