سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
41. باب في صِيَامِ يَوْمِ الاِثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ:
پیر اور جمعرات کے روزے رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1789
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ، فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ:"إِنَّ الْأَعْمَالَ تُعْرَضُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اثنین و خمیس کا روزہ رکھتے تھے، میں نے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اثنین و خمیس کو اعمال پیش کئے جاتے ہیں۔“ (یعنی پیر اور جمعرات کو)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1792]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 747]، [بغوي فى شرح السنة 1799]، [ابن ماجه 1740]، [أبويعلی 6684]، [ابن حبان 3644]، [الحميدي 1005]، [الترغيب والترهيب 124/2]، [تلخيص الحبير 215/2]، [نيل الأوطار 335/4] و [الأدب المفرد 61]
وضاحت: (تشریح حدیث 1788)
معلوم ہوا کہ پیر اور جمعرات کا روزہ رکھنا سنّت ہے، سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ خادم خاتم الرسل ہیں، انہوں نے پیران سالی میں بھی اس سنّت کو چھوڑنا گوارہ نہ کیا (رضی اللہ عنہ وأرضاه)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن