سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
16. باب الرُّخْصَةِ لِلْمُسَافِرِ في الإِفْطَارِ:
مسافر کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 1750
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَاجِرِ، عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ، قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ، فَلَمَّا ذَهَبْتُ لِأَخْرُجَ، قَالَ:"انْتَظِرْ الْغَدَاءَ يَا أَبَا أُمَيَّةَ". قَالَ: فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ يَا نَبِيَّ اللَّهِ. فَقَالَ: "تَعَالَ أُخْبِرْكَ عَنْ الْمُسَافِرِ، إِنَّ اللَّهَ وَضَعَ عَنْهُ الصِّيَامَ، وَنِصْفَ الصَّلَاةِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: إِنْ شَاءَ، صَامَ، وَإِنْ شَاءَ، أَفْطَرَ.
سیدنا ابوامیہ ضمری رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سفر سے آیا، جب میں نے واپسی کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوامیہ! دوپہر کے کھانے کے لئے رکو“، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! میں تو روزے سے ہوں، فرمایا: ”میرے پاس آؤ میں تمہیں مسافر کے روزے کا حکم بتاؤں، اللہ تعالیٰ نے مسافر پر روزے اور آدھی نماز کو معاف کر دیا ہے۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: مسافر کا جی چاہے تو روزہ رکھے اور نہ جی چاہے تو نہ رکھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1753]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2408]، [ترمذي 715]، [نسائي 2273]، [ابن ماجه 1667]۔ اس حدیث میں ابوالمغيرہ: عبدالقدوس بن حجاج، ابوقلابہ: عبداللہ بن زید اور ابوامیہ: عمرو بن امیہ ضمری ہیں۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1749)
اس حدیث میں مسافر کے لئے روزہ اور آدھی نماز سے مراد یہ ہے کہ سفر میں فرض روزہ نہ رکھ سکے تو حضر میں اس کی قضا کرے کیونکہ فرض معاف نہیں ہے، اور آدھی نماز سے مراد چار رکعت والی نماز میں قصر کر کے دو رکعت پڑھنا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح