سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
15. باب الصَّوْمِ في السَّفَرِ:
سفر میں روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1749
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَاصِمٍ الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ".
سیدنا کعب بن عاصم اشعری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1752]»
اس روایت کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1747 سے 1749)
ان تمام احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ سفر میں روزہ رکھنا بھی جائز ہے اور نہ رکھے تو بھی درست ہے، البتہ فضیلت میں اختلاف ہے، کچھ لوگوں نے کہا روزہ رکھنا افضل ہے اور کچھ علماء نے ترکِ روزہ کو افضل کہا ہے، کچھ علماء نے کہا طاقت ہے تو سفر میں روزہ افضل ہے اور طاقت نہیں تو افطار افضل ہے، واضح رہے کہ یہ صومِ رمضان کے متعلق ہے یعنی فرض روزے، نفلی روزے کی سفر میں ضرورت ہی نہیں ہے۔
(والله اعلم)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح