سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
14. باب النَّهْيِ عَنِ الْوِصَالِ في الصَّوْمِ:
روزے میں وصال کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1741
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"إِيَّاكُمْ وَالْوِصَالَ"مَرَّتَيْنِ. قَالُوا: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ؟ قَالَ:"إِنِّي لَسْتُ مِثْلَكُمْ، إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِي".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ وصال سے بچو“، لوگوں نے عرض کیا: آپ تو وصال کرتے ہیں؟ فرمایا: ”میں تمہاری طرح نہیں ہوں، رات میں مجھے میرا رب کھلاتا اور پلاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1745]»
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1965]، [مسلم 1103]، [ترمذي 778]، [أبويعلی 6088]، [ابن حبان 3575]، [مسند الحميدي 1039]
وضاحت: (تشریح حدیث 1740)
وصال کے معنی ملانے یا جوڑنے کے ہیں اور روزے کا وصال یہ ہے کہ دو دن یا چند ایام مسلسل روزے سے رہے اور رات دن میں کبھی افطار نہ کرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی ممانعت میں بہت سی احادیث آئی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صراحۃً روزے میں وصال سے منع فرمایا ہے، نہیٰ کی ان احادیث کو بعض علماء نے نہیٰ تحریمی پر اور بعض نے نہیٰ تنزیہی پر محمول کیا ہے، مذکور بالا حدیث میں بھی وصال سے بچنے کا حکم ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وصال کرتے تھے جو صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھا جیسا کہ حدیث میں واضح طور پر ہے کہ میں تمہاری طرح سے نہیں ہوں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي