Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الزكاة
زکوٰۃ کے مسائل
22. باب في فَضْلِ الْيَدِ الْعُلْيَا:
اوپر والے ہاتھ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1690
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَى، قَالَ: وَالْيَدُ الْعُلْيَا يَدُ الْمُعْطِي، وَالْيَدُ السُّفْلَى يَدُ السَّائِلِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے، اوپر والا ہاتھ دینے والے کا ہاتھ ہے اور نیچے والے ہاتھ سے مراد مانگنے والے کا ہاتھ ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1692]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1429]، [مسلم 1033]، [أبوداؤد 1648]، [نسائي 2532]، [أبويعلی 5730]، [ابن حبان 3361]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح