سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
208. باب الْحَثِّ عَلَى الْوِتْرِ:
وتر کی ترغیب کا بیان
حدیث نمبر: 1619
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ هِقْلِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"إِنَّ اللَّهَ وِتْرٌ يُحِبُّ الْوِتْرَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالىٰ وتر ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1621]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6410]، [مسلم 2677]۔ نیز دیکھئے: [ترمذي 453]، [ابن ماجه 1169]، [أحمد 107/1]، [أبويعلی 618]، [ابن خزيمه 1067]
وضاحت: (تشریح حدیث 1618)
اللہ تعالىٰ وتر ہے اس سے مراد یہ ہے کہ وہ فردِ واحد اور وحدہ لاشریک ہے اور وحدت کو پسند کرتا ہے، اس سے وتر کی فضیلت معلوم ہوئی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وتر واجب ہے، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے علاوہ تمام ائمہ کرام کا یہی مسلک ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح