سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
201. باب مَقَامِ الإِمَامِ إِذَا خَطَبَ:
امام خطبہ کے لئے کہاں کھڑا ہو؟
حدیث نمبر: 1602
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْطُبُ إِلَى جِذْعٍ قَبْلَ أَنْ يَتَّخِذَ الْمِنْبَرَ، فَلَمَّا اتَّخَذَ الْمِنْبَرَ، تَحَوَّلَ إِلَيْهِ، حَنَّ الْجِذْعُ فَاحْتَضَنَهُ فَسَكَنَ، وَقَالَ:"لَوْ لَمْ أَحْتَضِنْهُ، لَحَنَّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر بنائے جانے سے قبل کھجور کے تنے سے لگ کر خطبہ دیا کرتے تھے، جب منبر بن گیا اور آپ اس کی طرف جانے لگے تو وہ تنا رونے لگا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سینے سے لگایا تو وہ خاموش ہو گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں اسے گود میں نہ لیتا (یعنی سینے سے نہ لگاتا) تو قیامت تک روتا رہتا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1604]»
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث رقم (39) پر اس کی تفصیل گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [ابن ماجه 1415]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح