سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
191. باب الْقِرَاءَةِ في صَلاَةِ الْفَجْرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
جمعہ کے دن نماز فجر میں قرأت کا بیان
حدیث نمبر: 1581
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَقْرَأُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ تَنْزِيلُ السَّجْدَةَ، وَهَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورة السجدة اور سورة الانسان پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1583]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 891]، [مسلم 880/66]، [نسائي 958]
وضاحت: (تشریح حدیث 1580)
فجر کی نماز میں جمعہ کے دن «﴿الم . تَنْزِيلُ الْكِتَابِ﴾ (السجدة)» اور «﴿هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ﴾ (الانسان)» پڑھنا سنّت ہے۔
راقم نے ایک بار جمعہ کے دن دوسری سورتیں پڑھی تو شیخ محترم مفتیٔ اعظم ابن باز رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ سورۃ سجدہ اور سورة الانسان پڑھنا سنّت ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ پڑھا کرتے تھے۔
بتایا کہ معجم الطبرانی میں یہ لفظ ہے: «كان يداوم» یعنی ہمیشہ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مداومت کی ہے۔
عربی قاعدے کی رو سے بھی «كان» جب فعل مضارع سے پہلے آئے تو یہ اکثر استمرار و مداومت پر دلالت کرتا ہے، لہٰذا اس سنّت پرعمل کرنا چاہئے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح