سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
167. باب إِذَا نَامَ عَنْ حِزْبِهِ مِنَ اللَّيْلِ:
کوئی شخص رات کی نماز سے سویا رہ جائے تو کیا کرے
حدیث نمبر: 1520
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ عَرَابَةَ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا مَضَى مِنْ اللَّيْلِ نِصْفُهُ أَوْ ثُلُثَاهُ، هَبَطَ اللَّهُ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا، ثُمَّ يَقُولُ: لَا أَسْأَلُ عَنْ عِبَادِي غَيْرِي، مَنْ ذَا الَّذِي يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ؟ مَنْ ذَا الَّذِي يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ؟ مَنْ ذَا الَّذِي يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ، حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ".
سیدنا رفاعہ بن عرابہ جہنی رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رات کا نصف یا دو تہائی حصہ گزر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر آتا ہے اور طلوع فجر تک اعلان فرماتا ہے: میں اپنے بندوں کے بارے میں کسی سے نہ پوچھوں گا، کون ہے جو مجھ سے مانگے میں اسے عطا کر دوں؟ کون ہے جو مجھ سے بخشش طلب کرے اور میں اسے بخش دوں؟ کون ہے جو مجھ سے دعا کرے اور میں اس کی دعا قبول کر لوں۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1522]»
اس روایت کی یہ سند صحیح ہے۔ ابوالمغیرہ کا نام عبدالقدوس بن حجاج ہے۔ دیکھئے: [أحمد 16/4]، [ابن ماجه 1367، وغيرهما]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح