سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
166. باب أَيُّ اللَّيْلِ أَفْضَلُ:
قیام اللیل کون سے وقت میں زیادہ افضل ہے
حدیث نمبر: 1515
أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ عَوْفٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ، الصَّلَاةُ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز بیچ رات کی نماز ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 1517]»
اس روایت کی سند میں یزید بن عوف مختلف فیہ ہیں، لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1163/203]، [أبوداؤد 2429]، [ترمذي 438]، [نسائي 1612]، [أبويعلی 6392]، [ابن حبان 2563]، [الحاكم 307/1، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح حدیث 1514)
اس حدیث سے تہجد کی فضیلت ثابت ہوئی اور یہ کہ بیچ میں پڑھنا افضل ہے۔
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اوّل الیل، وسط اللیل اور اخیر رات میں نماز پڑھنا ثابت ہے، جب بھی موقع ملے پڑھ لینا چاہئے کیونکہ فرض نماز کے بعد سب نمازوں سے زیادہ اس کی فضیلت ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق