سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
165. باب صِفَةِ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (رات کی) نماز کا طریقہ
حدیث نمبر: 1513
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ، فَقَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يُصَلِّي ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً، يُصَلِّي ثَمَانَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ يُوتِرُ، ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ , قَامَ فَرَكَعَ , وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ بَيْنَ النِّدَاءِ وَالْإِقَامَةِ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ".
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے کہا: میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تیرہ رکعتیں (رات میں نماز) پڑھتے تھے، پہلے آٹھ رکعت پڑھتے پھر وتر پڑھتے، پھر دو رکعت بیٹھ کر پڑھتے، جب رکوع کا ارادہ فرماتے تو کھڑے ہو جاتے پھر رکوع کرتے، اور دو رکعت فجر کی اذان و اقامت (تکبیر) کے درمیان پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1515]»
اس حدیث کی سند صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 619]، [مسلم 737]، [أبوداؤد 1340]، [نسائي 1755]
وضاحت: (تشریح احادیث 1511 سے 1513)
اس روایت میں تہجد کی تیرہ رکعت کا بیان ہے اور پیچھے گذر چکا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی رات میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے، تو ہو سکتا ہے کبھی کبھار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیرہ رکعت بھی پڑھی ہو، بعض علماء نے کہا کہ اس میں دو رکعت عشاء کی سنتیں شامل تھیں، نیز اس روایت میں وتر کے بعد دو رکعت بیٹھ کر پڑھنے کا ثبوت ہے حالانکہ وتر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھنے سے منع کیا ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں ذکر کیا ہے کہ ایسا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان جواز کے لئے کیا، رہی بات بیٹھ کر پڑھنے کی تو ایسا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری عمر میں ایک یا دو بار کیا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: