Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
147. باب الْكَلاَمِ بَعْدَ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ:
فجر کی سنتوں کے بعد بات کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 1484
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "إِذَا صَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ، فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ، كَلَّمَنِي بِهَا، وَإِلَّا، خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فجر سے پہلے جب دو رکعت پڑھ لیتے تو اگر کوئی ضرورت پیش آتی تو آپ مجھ سے گفتگو کر لیتے ورنہ بنا کلام کئے ہی نماز کے لئے تشریف لے جاتے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1486]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 743]، [أبوداؤد 1340]، [نسائي 1755]، [ابن ابي شيبه 249/2]، [الحميدي 175]

وضاحت: (تشریح حدیث 1483)
اس حدیث سے سنتوں کے بعد جماعت سے پہلے وقتِ ضرورت کلام کرنا ثابت ہوا، نیز یہ کہ فجر کی یہ سنتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں ہی ادا فرمایا کرتے تھے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح