Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
142. باب أَيُّ سَاعَةٍ تُكْرَهُ فِيهَا الصَّلاَةُ:
کون سے وقت میں نماز پڑھنا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 1470
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، قَالَ: "ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ، أَوْ أَنْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا: حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ، وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ الشَّمْسُ، وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تین گھڑیاں (وقت) ایسی تھیں جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھنے سے اور ان اوقات میں میت دفن کرنے سے روکتے تھے: طلوع آفتاب کے وقت حتی کہ سورج کچھ بلندی پر آجائے، زوال کے وقت حتی کہ سورج مغرب کی طرف جھک جائے، غروب کے وقت حتی کہ سورج بالکل غروب ہو جائے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1472]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 831]، [أبوداؤد 3192]، [ترمذي 1030]، [نسائي 559]، [ابن ماجه 1519]، [أبويعلی 1755]، [ابن حبان 1546 وغيرهم]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح