Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
139. باب النَّهْيِ عَنِ النَّوْمِ قَبْلَ الْعِشَاءِ وَالْحَدِيثِ بَعْدَهَا:
عشاء کی نماز سے پہلے سونے اور عشاء کے بعد باتیں کرنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1467
أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الْحَوْضِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَيَّارٍ أَبِي الْمِنْهَالِ الرِّيَاحِيِّ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَكْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَ الْعِشَاءِ، وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا".
سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز سے پہلے سونے کو اور نماز کے بعد بات چیت کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1469]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 541]، [مسلم 647]، [أبوداؤد 398]، [نسائي 494]

وضاحت: (تشریح حدیث 1466)
عشاء کی نماز سے پہلے سونا مکروہ ہے اور عشاء کے بعد باتیں کرنا ممنوع ہے سوائے قرآن و حدیث کے، مراجعہ اور تلاوت کے، ذکر و اذکار اور بیوی و اہلِ خانہ و مہمان سے ضروری باتوں کے، فالتو باتوں میں وقت ضائع کرنا منع ہے، جلدی سونا اور جلدی جاگنا صحت کے لئے مفید اور شرعی لحاظ سے فائدہ مند ہے، جو لوگ ٹی وی، وی سی آر، فلم بینی اور ناچ گانے میں وقت ضائع کرتے ہیں انہیں اس حدیث پر غور کرنا چاہیے۔
«هدانا اللّٰه وإياهم» آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح