Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
119. باب النَّهْيِ عَنْ حَمْلِ السِّلاَحِ في الْمَسْجِدِ:
مسجد میں اسلحہ لے کر داخل ہونے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1440
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ: أَسَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: مَرَّ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ يَحْمِلُ نَبْلًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَمْسِكْ نُصُولَهَا"؟ قَالَ: نَعَمْ.
سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے کہا: کیا تم نے سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہما سے سنا کہ ایک آدمی مسجد نبوی میں آیا جو تیر لئے ہوئے تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ان کی نوکیں بند رکھو؟ کہا: ہاں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1442]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 451]، [مسلم 2614]، [نسائي 717]، [أبويعلی 1833]، [ابن حبان 1647]، [الحميدي 1289]

وضاحت: (تشریح حدیث 1439)
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ تیر وغیرہ لے کر مسجد میں نہیں چلنا چاہیے مبادا کسی کو لگ جائے، اسی پر قیاس کرتے ہوئے دیگر اسلحہ جات چاقو، چھری، تلوار، پستول، نیزے، بندوق کھلی ہوئی کوئی چیز لے کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح