Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
102. باب الصَّلاَةِ في ثِيَابِ النِّسَاءِ:
مباشرت کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1414
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ أُخْتِهِ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سَأَلَهَا: "هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُهَا فِيهِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى".
سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ نے اپنی بہن سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس کپڑے میں ان سے صحبت کرتے اس میں نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں (پڑھ لیتے تھے) جب اس کپڑے میں نجاست نہ دیکھتے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1416]»
اس روایت کی یہ سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 366]، [نسائي 293]، [ابن ماجه 540]، [أبويعلی 7126]، [ابن حبان 2331]

وضاحت: (تشریح احادیث 1412 سے 1414)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جن کپڑوں میں جماع کیا ہے اگر نجاست لگنے کا گمان نہ ہو تو ان میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
کیونکہ نماز کے شروط میں سے ہے کپڑے، بدن اور جائے نماز سب پاک ہوں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

وضاحت: (تشریح احادیث 1412 سے 1414)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جن کپڑوں میں جماع کیا ہے اگر نجاست لگنے کا گمان نہ ہو تو ان میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
کیونکہ نماز کے شروط میں سے ہے کپڑے، بدن اور جائے نماز سب پاک ہوں۔