Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
87. باب التَّسْلِيمِ في الصَّلاَةِ:
سلام پھیرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1384
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الْحَكَمِ، وَمَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: صَلَّيْتُ خَلْفَ رَجُلٍ بِمَكَّةَ "فَسَلَّمَ تَسْلِيمَتَيْنِ"، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَبْدِ اللَّهِ، فَقَالَ: أَنَّى عَلِقَهَا؟ وَقَالَ الْحَكَمُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ ذَلِكَ.
ابومعمر نے کہا: مکہ میں میں نے ایک آدمی کے پیچھے نماز پڑھی اور اس نے دونوں طرف سلام پھیرا، میں نے اس کا تذکرہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کیا تو انہوں نے کہا: اسے یہ (سنت) کہاں سے مل گئی؟ اور حکم نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1386]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 581]، [أبويعلی 5244]

وضاحت: (تشریح احادیث 1382 سے 1384)
حکم کے قول کے مطابق سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ ایک طرف سلام پھیرنے کے قائل ہیں لیکن یہ درست نہیں۔
صحابہ کرام دونوں طرف سلام پھیرتے تھے اور یہی سنّت و واجب ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح