سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
70. باب التَّجَافِي في الرُّكُوعِ:
رکوع میں کہنیاں پسلیوں سے دور رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1344
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ، قَالَ: اجْتَمَعَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ، وَأَبُو أُسَيْدٍ، وَأَبُو حُمَيْدٍ، وَسَهْلُ بْنُ سَعْدٍ، فَذَكَرُوا صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو حُمَيْدٍ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "قَامَ فَكَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، ثُمَّ رَكَعَ وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ كَأَنَّهُ قَابِضٌ عَلَيْهِمَا، وَوَتَرَ يَدَيْهِ فَنَحَّاهُمَا عَنْ جَنْبَيْهِ، وَلَمْ يُصَوِّبْ رَأْسَهُ، وَلَمْ يُقْنِعْهُ".
عباس بن سہل سے مروی ہے کہ محمد بن مسلمہ، ابواسید، ابوحمید اور سہل بن سعد اکھٹے ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تذکرہ ہوا، ابوحمید نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تم سب سے زیادہ علم رکھتا ہوں، جب رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم (نماز کے لئے) کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے اور رفع یدین کرتے، پھر جب رکوع میں جاتے تو رفع یدین کرتے پھر رکوع کرتے اور اپنی دونوں ہتھیلیاں دونوں گھٹنوں پر رکھتے تھے، گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں پکڑے ہوئے ہوں، اور اپنی دونوں کہنیوں کو پہلو سے جدا رکھتے تھے، اور (رکوع میں) نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر کو جھکاتے تھے اور نہ اوپر اٹھاتے تھے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1346]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1865]، [موارد الظمآن 491]
وضاحت: (تشریح حدیث 1343)
اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع کرنے کا طریقہ معلوم ہوا، دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے، اور کہنیوں کو پہلو سے دور رکھنے، اور سر کو پیٹھ اور کمر کے برابر رکھنے کا ثبوت ملا کہ نہ سر پیٹھ سے اونچا رہے اور نہ نیچا، یہ تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع کرنے کا طریقہ، نیز اس حدیث میں رفع یدین کرنے کا بھی ثبوت ہے اور دیگر صحابہ کرام کی اس پر تصدیق ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن