Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
59. باب كَيْفَ يُمْشَى إِلَى الصَّلاَةِ:
نماز کے لئے جاتے ہوئے کس طرح چلنا چاہئے
حدیث نمبر: 1317
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا أَتَيْتُمْ الصَّلَاةَ، فَلَا تَأْتُوهَا تَسْعَوْنَ، وَأْتُوهَا تَمْشُونَ وَعَلَيْكُمْ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَكُمْ، فَأَتِمُّوا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم نماز کے لئے آؤ تو دوڑتے ہوئے مت آؤ اور (اپنی معمول رفتار سے) چلتے ہوئے آؤ، اور تمہارے اوپر اطمینان و سکون ہو، پھر نماز کا جو حصہ امام کے ساتھ پا لو اسے پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے بعد میں پورا کر لو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1319]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 908]، [مسلم 604] و [أصحاب السنن أبويعلی 6997]، [ابن حبان 2145]، [الحميدي 965]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح