سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
52. باب أَيُّ صُفُوفِ النِّسَاءِ أَفْضَلُ:
عورتوں کی کون سی صف افضل ہے؟
حدیث نمبر: 1303
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا، وَشَرُّهَا آخِرُهَا، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مردوں کی صفوں میں بہتر صف پہلی صف ہے اور آخری صف بدتر صف ہے، اور عورتوں کی صفوں میں بہتر آخری صف اور بدتر پہلی صف ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1304]»
یہ حدیث اس سند سے حسن لیکن دوسری اسانید سے صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 441]، [نسائی 819]، [ابن حبان 2179]، [الحمیدی 1030]
وضاحت: (تشریح حدیث 1302)
مردوں کی پہلی صف امام سے قریب عورتوں سے بعید ہونے کے سبب بہترین صف ہے، اور آخری صف بد ترین ہے کیونکہ امام سے دور اور عورتوں سے قریب ہے، اسی طرح عورتوں کی پہلی صف مردوں سے قریب ہونے کے سبب بدتر اور آخری صف مردوں سے دور ہونے کے سبب اچھی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ ایسی صورت میں ہے جب عورتوں کے لئے الگ سے مصلی نہ ہو اور مردوں اور عورتوں کے درمیان حاجز نہ ہو۔
بہتر اور بدتر سے مراد یہ ہے کہ مردوں کی پہلی صف کا ثواب و اجر زیادہ اور آ خری کا کم ہے، اسی طرح عورتوں کی صفیں ہیں، اور یہ اس لئے کہ مرد و عورت کے آمنے سامنے صف میں کھڑے ہونے پر شیطان دل میں وسوسے ڈال سکتا ہے۔
والله اعلم
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن