سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
112. باب مَنْ قَالَ عَلَيْهِ الْكَفَّارَةُ:
حیض کی حالت میں جماع کرنے پر جن حضرات نے کفارے کا کہا ان کا بیان
حدیث نمبر: 1147
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيِّ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أَتَى الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَإِنْ كَانَ الدَّمُ عَبِيطًا، فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ، وَإِنْ كَانَتْ صُفْرَةً، فَلْيَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ دِينَارٍ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ جو آدمی اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کر لے تو؟ فرمایا: ایک دینار یا آدھا دینار صدقہ کرے۔ امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے فرمایا: اور استغفار بھی کرے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 1151]»
اس اثر کی سند میں عبدالکریم کے نام کے بارے میں اختلاف ہے، اگر ابوامیہ ہیں تو ضعیف اور ابن مالک جزری ہیں تو ثقہ ہیں۔ دیکھئے: [المعجم الكبير 12135] و [مسند أبى يعلی 2432]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق