سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
102. باب في الْحَائِضِ تَقْضِي الصَّوْمَ وَلاَ تَقْضِي الصَّلاَةَ:
حائضہ عورت کے روزہ قضا کرنے اور نماز قضا نہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1021
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَوْنٍ، عَنْ أَبِي غَالِبٍ عَجْلَانَ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْ النُّفَسَاءِ وَالْحَائِضِ: هَلْ تَقْضِيَانِ الصَّلَاةَ إِذَا تَطَهَّرْنَ، قَالَ: "هُوَ ذَا، أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَوْ فَعَلْنَ ذَلِكَ أَمَرْنَا نِسَاءَنَا بِذَلِكَ".
ابوغالب (عجلان) نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے حیض و نفاس والی عورت کے بارے میں دریافت کیا کہ وہ طہارت کے بعد نماز قضاء کرے گی؟ فرمایا: یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ہیں، اگر وہ ایسا کرتیں تو ہم بھی اپنی عورتوں کو ایسا کرنے کا حکم دیتے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1025]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد