سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
99. باب في الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ تُصَلِّي في يَوْمِهَا إِذَا طَهُرَتْ:
حائضہ عورت کا طہارت کے بعد حیض کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 998
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ وَهِيَ تَطْلُقُ، قَالَ: "تَصْنَعُ مَا تَصْنَعُ الْمُسْتَحَاضَةُ".
عطاء رحمہ اللہ سے ایک حاملہ کے بارے میں مروی ہے، جس کو درد زہ کے وقت خون آئے تو وہ (حاملہ) وہی کرے گی جو مستحاضہ کرتی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج، [مكتبه الشامله نمبر: 1002]»
اس قول کی سند ضعیف ہے، لیکن مصنف عبدالرزاق میں صحیح سند سے مروی ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1212] و [مصنف ابن أبى شيبه 213/2]
وضاحت: (تشریح احادیث 991 سے 998)
اس مسئلہ میں صحیح یہ ہے کہ چالیس دن نفاس کی اکثر مدت ہے، اس سے پہلے اگر عورت پاک ہو جائے تو شوہر کے لئے حلال ہوگی اور نماز پڑھے گی، اگر چالیس دن سے زیادہ نفاس کا خون جاری رہے تو وہ مستحاضہ کے حکم میں ہوگی، صفائی اور غسل کر کے نماز پڑھے گی اور شوہر کے پاس جا سکتی ہے۔
واللہ اعلم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج