سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
99. باب في الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ تُصَلِّي في يَوْمِهَا إِذَا طَهُرَتْ:
حائضہ عورت کا طہارت کے بعد حیض کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 996
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَفْطَسُ، قَالَ: سَمِعْتُ الْعَلَاءَ بْنَ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ، قَالَ: "الْمَرْأَةُ تَنْتَظِرُ مِنْ الْغُلَامِ ثَلَاثِينَ يَوْمًا، وَمِنْ الْجَارِيَةِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا"، يَعْنِي: النُّفَسَاءَ، قَالَ مَرْوَانُ: هُوَ قَوْلُ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، وقَالَ الْأَوْزَاعِيُّ: هُمَا سَوَاءٌ.
مکحول نے کہا: نفاس والی عورت لڑکے کی ولادت پر 30 تیس دن اور لڑکی پر چالیس دن انتظار کریں گی۔ مروان نے کہا: سعید بن عبدالعزیز کا بھی یہی قول ہے۔ امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا: لڑکا لڑکی دونوں برابر ہیں (یعنی چالیس دن مدت نفاس ہے، ان ایام میں وہ حائضہ عورت کے حکم میں ہو گی)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1000]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ کہیں اور یہ روایت نہ مل سکی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح