Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 948
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، عَنْ الْهِقْلِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ شَابَّةٌ تَحِيضُ، فَانْقَطَعَ عَنْهَا الْمَحِيضُ حِينَ طَلَّقَهَا، فَلَمْ تَرَ دَمًا، كَمْ تَعْتَدُّ؟، قَالَ: "ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ"..
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے (ابن شہاب) زہری رحمہ اللہ سے دریافت کیا ایسے آدمی کے بارے میں جس نے اپنی جوان بیوی کو طلاق دی، اسے حیض آتا تھا لیکن طلاق کے وقت حیض کا آنا بند ہو گیا، اور اس نے خون دیکھا ہی نہیں، تو اس کی عدت کتنی ہو گی؟ فرمایا: تین مہینے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «أسانيدها جيده، [مكتبه الشامله نمبر: 952]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ «وانفرد به الدارمي» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: أسانيدها جيده