سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 945
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ تَعْتَدُّ بِالْأَقْرَاءِ".
امام حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: مستحاضہ حیض کے حساب سے عدت گزارے گی، یعنی اگر اسے طلاق دے دی جائے تو تین قروء عدت ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه هشيم وقد عنعن، [مكتبه الشامله نمبر: 949]»
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ ابن ابی شیبہ نے صحیح سند سے روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [المصنف 158/5] و [مسند أبى يعلی الموصلي 3111]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه هشيم وقد عنعن