سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 942
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ وَالَّتِي لَا يَسْتَقِيمُ لَهَا حَيْضٌ فَتَحِيضُ فِي شَهْرٍ مَرَّةً وَفِي الشَّهْرِ مَرَّتَيْنِ، عِدَّتُهَا ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ".
قتادہ سے مروی ہے: عکرمہ (مولى سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما) نے کہا: مستحاضہ اور وہ عورت جس کا حیض برقرار نہ رہے، کبھی مہینے میں ایک بار کبھی دو بار حیض آئے، اس کی عدت تین مہینے ہو گی (یعنی طلاق کی عدت)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 946]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 11123] و [تفسير طبري 141/28] و [مصنف ابن أبى شيبه 158/5 -159]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح