Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 941
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: "إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ فَحَاضَتْ حَيْضَةً أَوْ حَيْضَتَيْنِ، ثُمَّ ارْتَفَعَتْ حَيْضَتُهَا إِنْ كَانَ ذَلِكَ مِنْ كِبَرٍ، اعْتَدَّتْ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ، وَإِنْ كَانَتْ شَابَّةً وَارْتَابَتْ، اعْتَدَّتْ سَنَةً بَعْدَ الرِّيبَةِ".
معمر سے مروی ہے امام زہری رحمہ اللہ نے فرمایا: جب آدمی اپنی بیوی کو طلاق دے اور ایک یا دو مرتبہ حیض آنے کے بعد رک جائے، اور یہ رکاوٹ زیادہ عمر کی وجہ سے ہو تو تین مہینے عدت کے پورے کرے گی، اور کم عمر ہے اور شبہ میں پڑ گئی تو شک پڑنے کے بعد ایک سال تک عدت گزارے گی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 945]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 11097] و [تفسير طبري 140/28]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح