سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 933
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: إِنَّ أَرْضَهَا أَرْضٌ بَارِدَةٌ، فَقَالَ:"تُؤَخِّرُ الظُّهْرَ وَتُعَجِّلُ الْعَصْرَ، وَتَغْتَسِلُ غُسْلًا، وَتُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ، وَتُعَجِّلُ الْعِشَاءَ، وَتَغْتَسِلُ غُسْلًا، وَتَغْتَسِلُ لِلْفَجْرِ غُسْلًا".
مجاہد سے مروی ہے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے عرض کیا گیا کہ ان کا علاقہ ٹھنڈا علاقہ ہے تو انہوں نے فرمایا: (تب پھر) ظہر کو تاخیر اور عصر کو جلدی پڑھ لے، اور ایک بار غسل کر لے، مغرب دیر سے اور عشاء جلدی ایک غسل سے پڑھ لے، اور فجر کے لئے ایک بار غسل کر لے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 937]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [شرح معاني الآثار 101/1 -102]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح