Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 930
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ، يَقُولُ: "تَغْتَسِلُ بَيْنَ كُلِّ صَلَاتَيْنِ غُسْلًا وَاحِدًا، وَتَغْتَسِلُ لِلْفَجْرِ غُسْلًا وَاحِدًا"، قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ: وَكَانَ الزُّهْرِيُّ، وَمَكْحُولٌ، يَقُولَانِ:"تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ".
امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا: میں نے عطاء بن ابی رباح سے سنا کہ (مستحاضہ) ہر دو نمازوں کے لئے ایک غسل اور فجر کے لئے الگ غسل کرے گی۔ امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا: زہری و مکحول رحمہما اللہ کہتے تھے کہ ہر نماز کے لئے غسل کرے گی۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 934]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: آثار رقم (827، 829، 916) و [مصنف عبدالرزاق 1171]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح