سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
94. باب الْكُدْرَةِ إِذَا كَانَتْ بَعْدَ الْحَيْضِ:
مٹیالا رنگ حیض کے بعد آئے تو اس کا بیان
حدیث نمبر: 896
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أُمِّ الْهُذَيْلِ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، وَكَانَتْ قَدْ بَايَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: "كُنَّا لَا نَعْتَدُّ بِالْكُدْرَةِ وَالصُّفْرَةِ بَعْدَ الْغُسْلِ شَيْئًا".
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت بھی کی تھی، انہوں نے کہا: غسل کے بعد ہم صفرۃ و کدرۃ کی کچھ پرواہ نہیں کرتی تھیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 900]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ حماد: ابن سلمہ اور ام ہذیل: حفصہ بنت سیرین ہیں، حوالہ دیکھئے: [المستدرك 174/1]، [أبوداؤد 307]، نیز یہ حدیث (889) پر گزر چکی ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 892 سے 896)
صحابی یا صحابیہ جب یہ کہیں کہ ہم ایسا کیا کرتے تھے تو یہ قواعدِ حدیث کے مطابق مرفوع مانا جاتا ہے۔
اس کا مطلب ہوا حیض رک جانے اور غسل کر لینے کے بعد جو رطوبت خارج ہو وہ مانع صلاۃ نہ ہوگی، عورت وضو کر کے نماز پڑھے گی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح