سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
80. باب في الْمُسْتَحَاضَةِ:
مستحاضہ کا بیان
حدیث نمبر: 791
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ وَهِيَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِينَ، فَشَكَتْ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، وَإِنَّمَا هِيَ عِرْقٌ، فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ، فَاغْتَسِلِي ثُمَّ صَلِّي"، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلَاةٍ، ثُمَّ تُصَلِّي، وَكَانَتْ تَقْعُدُ فِي مِرْكَنٍ لِأُخْتِهَا زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّى إِنَّ حُمْرَةَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَاءَ.
عروة بن زبیر اور عمرہ بنت عبدالرحمٰن سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ سیدہ ام حبیبہ بنت جحش رضی اللہ عنہا جو کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے عقد میں تھیں، سات سال تک مرضِ استحاضہ میں مبتلا رہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حیض کا خون نہیں ہے، یہ ایک رگ کا خون ہے، تو جب تمہیں حیض آئے تو نماز چھوڑ دو، اور جب حیض کی مدت ختم ہو جائے تو غسل کرو اور نماز پڑھو۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: چنانچہ وہ ہرنماز کے لئے غسل کرتیں اور نماز پڑھتی تھیں، اور وہ اپنی بہن زینب بنت جحش کے ٹب یا تسلے میں بیٹھ جاتیں تو خون کی سرخی پانی کے اوپر تیرنے لگتی۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 795]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 228]، [مسلم 333، واصحاب السنن غير الترمذي]، [أبويعلي 4405]، [ابن حبان 1348]، [الحميدي 193] وغيرهم۔
وضاحت: (تشریح حدیث 790)
استحاضہ ایک بیماری ہے جس میں مدتِ حیض کے بعد بھی خون جاری رہتا ہے، بند نہیں ہوتا، ایسی عورت مستحاضہ کہلاتی ہے اور اس کے لئے یہ حکم ہے کہ جب حیض کی مدت شروع ہو تو نماز چھوڑ دے، اور جب اس کی مدت ختم ہو جائے تو غسل کر کے نماز پڑھے کیونکہ یہ حیض کا خون نہیں ہوتا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح