سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
71. باب في الذي يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ في غُسْلٍ وَاحِدٍ:
ایک غسل سے تمام بیویوں کے پاس جانے کا بیان
حدیث نمبر: 777
حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ وَاحِدَةٍ أَجْمَعَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تمام بیویوں کے پاس ایک رات میں چکر لگایا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 781]»
اس روایت کو امام أحمد نے [مسند 252/2] میں اور امام ابوداؤد نے بھی ذکر کیا ہے اور یہ بھی صحیح ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 775 سے 777)
پہلی روایت میں دن اور دوسری روایت میں رات کا ذکر ہے، اور مراد اس سے جماع کرنا ہے۔
لہٰذا معلوم ہوا کہ ایک غسل میں چار بیویاں بھی اگر ہوں تو ان سے مباشرت کے بعد ایک بار غسل کافی ہے، واضح رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وقت گیارہ بیویاں تھیں، جیسا کہ بخاری شریف کی روایت میں ہے، دیکھئے: [بخاري 284] ، لیکن دوسری بار یا دوسری بیوی سے جماع کرنے سے پہلے صفائی اور وضو کر لینا چاہئے کیونکہ اس سے نشاط اور ہوشیاری لوٹ آتی ہے۔
«كما فى الحديث» ۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح