سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
65. باب التَّيَمُّمِ:
تیمم کا بیان
حدیث نمبر: 767
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: خَرَجَ رَجُلَانِ فِي سَفَرٍ، فَحَضَرَتْهُمَا الصَّلَاةُ، وَلَيْسَ مَعَهُمَا مَاءٌ، فَتَيَمَّمَا صَعِيدًا طَيِّبًا، فَصَلَّيَا، ثُمَّ وَجَدَا الْمَاءَ بَعْدُ فِي الْوَقْتِ، فَأَعَادَ أَحَدُهُمَا الصَّلَاةَ بِوُضُوءٍ، وَلَمْ يُعِدْ الْآخَرُ ثُمَّ أَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَا ذَلِكَ، فَقَالَ لِلَّذِي لَمْ يُعِدْ: "أَصَبْتَ السُّنَّةَ وَأَجْزَأَتْكَ صَلَاتُكَ"، وَقَالَ لِلَّذِي تَوَضَّأَ وَأَعَادَ:"لَكَ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو شخص سفر میں تھے، نماز کا وقت آ گیا، ان کے ساتھ پانی نہیں تھا، لہٰذا دونوں نے پاک مٹی سے تیمّم کیا اور نماز پڑھ لی، پھر انہیں پانی مل گیا اور نماز کا وقت باقی تھا، ایک شخص نے وضو کیا اور دوبارہ نماز دہرائی، دوسرے نے نہیں دہرائی، اس کے بعد جب وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ماجرا بیان کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص سے فرمایا جس نے نماز نہیں دہرائی: ”تم نے سنت پر عمل کیا اور تمہاری نماز ہو گئی۔“ (کافی رہی)، اور دوسرے شخص سے فرمایا جس نے نماز دہرائی تھی: ”تمہارے لئے ڈبل ثواب ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 771]»
اس حدیث کی سند حسن ہے، اور اسے [أبوداؤد 338]، [نسائي 433]، [دارقطني 189/1]، [بيهقي 231/1] وغیرہ نے ذکر کیا ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 766)
(یعنی تمہیں دو نماز پڑھنے کا ثواب ملے گا) اس سے معلوم ہوا کہ ایسی صورت میں نماز دہرانا ضروری نہیں، اور اگر پانی مل جائے اور نماز کا وقت باقی ہو تو نماز دہرانے میں ڈبل ثواب و اجر ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن