سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
60. باب الْفَأْرَةِ تَقَعُ في السَّمْنِ:
چوھیا کے گھی میں گر جانے کا بیان
حدیث نمبر: 761
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ فَمَاتَتْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَكُلُوهُ".
ام المومنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک چوھیا گھی میں گر کر مر گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چوهيا اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال پھینکو اور (باقی بچا گھی) کھا لو۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 765]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 235]، [أبوداؤد 4841]، [ترمذي 1798]، [نسائي 4269]، [أبويعلی 7078]، [الحميدي 2314]
وضاحت: (تشریح حدیث 760)
نسائی کی ایک روایت میں اُم المومنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے ہی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر گھی جما ہوا ہے تو آس پاس کا گھی نکال دو اور پگھلا ہوا اگر ہے تو اس کے قریب بھی نہ جاؤ۔
“ یعنی اسے (کھانے پینے میں) استعال نہ کرو۔
دیکھئے: [نسائي 4266] ، [أبوداؤد عن أبي هريرة 3842] ۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح