سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
45. باب فَضْلِ الْوُضُوءِ:
وضو کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 740
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ: أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السَّلَاسِلِ، فَرَجَعُوا إِلَى مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ، وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، فَقَالَ أَبُو أَيُّوبَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ تَوَضَّأَ كَمَا أُمِرَ، وَصَلَّى كَمَا أُمِرَ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ عَمَلٍ"، أَكَذَاكَ يَا عُقْبَةُ؟، قَالَ: نَعَمْ.
عاصم بن سفیان سے مروی ہے کہ وہ لوگ غزوہ سلاسل کے بعد سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس واپس آئے تو ان کے پاس سیدنا ابوایوب اور سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہما موجود تھے۔ سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے سنا: ”جو شخص وضو کرے جس طرح حکم دیا گیا ہے، اور نماز پڑھے جس طرح حکم دیا گیا ہے، تو پچھلے (برے) عمل سے اس کی بخشش کر دی جاتی ہے۔“ اے عقبہ! کیا اسی طرح ہے نا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں (یعنی بالکل اسی طرح)۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 744]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1044]، [الموارد 166]، [المعجم الكبير 3994، 3995]، [مجمع الزوائد 39، 1162]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد