سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
42. باب التَّوْقِيتِ في الْمَسْحِ:
مسح کرنے کی مدت کا بیان
حدیث نمبر: 737
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ لِلْمُسَافِرِ، وَيَوْمًا وَلَيْلَةً لِلْمُقِيمِ"، يَعْنِي: الْمَسْحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ.
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لئے تین دن تین راتیں، اور مقیم کے لئے ایک دن ایک رات مدت مقرر فرمائی یعنی موزوں پر مسح کے لئے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 741]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 276]، [مسند أبى يعلی 264]، [صحيح ابن حبان 1322، 1327]۔ نیز دیکھئے: [نيل الأوطار 230/1]، [نصب الراية 162/1] و [تلخيص الحبير 157/1]، بعض نسخ میں حکم بن عتیبہ کی جگہ ابن عطیہ ہے جو غلط ہے، والله علم۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح