Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
34. باب في تَخْلِيلِ الأَصَابِعِ:
انگلیوں میں خلال کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 728
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيل بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبِرَةَ، عَنْ أَبِيهِ وَافِدِ بَنِي الْمُنْتَفِقِ رَضِيَ اللهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا تَوَضَّأْتَ، فَأَسْبِغْ وُضُوءَكَ، وَخَلِّلْ بَيْنَ أَصَابِعِكَ".
عاصم بن لقيط بن صبرہ نے اپنے والد سیدنا لقيط بن صبرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا جو بنی منتفق کے وفد میں تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب وضو کرو تو پوری طرح وضو کرو، اور انگلیوں کے درمیان خلال کرو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 732]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 142، 143]، [ترمذي 38]، [نسائي 87]، [ابن ماجه 448]، [صحيح ابن حبان 1054]، [موارد الظمآن 159]، [المنتقی 80]، [نيل الأوطار 179/1]

وضاحت: (تشریح احادیث 725 سے 728)
اس حدیث اور پچھلی حدیث سے داڑھی اور انگلیوں کے درمیان خلال کرنا اور انہیں اچھی طرح سے دھونا ثابت ہوا، اور یہ دونوں چیزیں وضو کے سنن میں سے ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح