Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
25. باب التَّسْمِيَةِ في الْوُضُوءِ:
وضو کے لئے بسم اللہ کہنا
حدیث نمبر: 714
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ، حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنِي رُبَيْحُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بسم اللہ نہ کہے اس کا وضو نہیں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 718]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 397]، [مسند أبى يعلی 1060، 1221]، [دارقطني 71/1] و [ابن أبى شيبه 3/1]

وضاحت: (تشریح احادیث 712 سے 714)
اس حدیث کے پیشِ نظر امام احمد رحمہ اللہ نے وضو سے پہلے بسم اللہ کہنا واجب قرار دیا ہے۔
اور ائمہ ثلاثہ (رحمہم اللہ) نے مسنون کہا ہے۔
اسحاق بن راہویہ رحمہ اللہ نے فرمایا: جس نے عمداً بسم اللہ نہ کہا اس کا وضو نہیں ہوا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن

وضاحت: (تشریح احادیث 712 سے 714)
اس حدیث کے پیشِ نظر امام احمد رحمہ اللہ نے وضو سے پہلے بسم اللہ کہنا واجب قرار دیا ہے۔
اور ائمہ ثلاثہ (رحمہم اللہ) نے مسنون کہا ہے۔
اسحاق بن راہویہ رحمہ اللہ نے فرمایا: جس نے عمداً بسم اللہ نہ کہا اس کا وضو نہیں ہوا۔