سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
17. باب مَا يَقُولُ إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلاَءِ:
بیت الخلاء سے نکلے تو کیا کہے؟
حدیث نمبر: 703
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا حَدَّثَتْهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ مِنْ الْخَلَاءِ، قَالَ:"غُفْرَانَكَ".
یوسف بن ابی بردہ نے اپنے والد سے، انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء سے باہر آتے تو فرماتے: «غُفْرَانَكَ» یعنی ”اے اللہ میں تیری مغفرت چاہتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 707]»
بعض محققین نے اس روایت کو حسن کہا ہے۔ دیکھئے [أحمد 269/1]، [أبوداؤد 30]، [ترمذي 7]، [ابن ماجه 300]، [المستدرك 158/1]، [صحيح ابن حبان 1444] و [شرح السنة 379/1]
وضاحت: (تشریح حدیث 702)
اس حدیث سے بیت الخلاء سے نکلنے پر «غُفْرَانَكَ» کہنا ثابت ہوا، یعنی: ”اے اللہ! میں تیری مغفرت چاہتا ہوں۔
“ گویا کہ آپ سے اس مدت میں جو ذکرِ الٰہی نہ ہو سکا اس تقصیر پر الله تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتے ہیں، سبحان اللہ کیا شانِ عبودیت اور تشکر و امتنان ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح