سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
3. باب: {إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ} الآيَةَ:
اللہ تعالیٰ کا فرمان: «إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ» کابیان
حدیث نمبر: 680
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ سَعْدًا رَضِيَ اللهُ عَنْهُ كَانَ يُصَلِّي الصَّلَوَاتِ كُلَّهَا بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ، وَأَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللهُ عَنْهُ كَانَ يَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ، وَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ: إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ سورة المائدة آية 6".
عکرمہ سے مروی ہے کہ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ پانچوں نمازیں ایک وضو سے پڑھ لیا کرتے تھے، لیکن سیدنا علی رضی اللہ عنہ ہر نماز کے لئے وضو کرتے تھے، اور انہوں نے یہ آیت پڑھی: «إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ» [5-المائدة:6] ”جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو تو اپنے منہ ہاتھ دھو لو۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات ولكنه منقطع قال أبو حاتم: " عكرمة لم يسمع من سعد بن أبي وقاص "، [مكتبه الشامله نمبر: 683]»
اس روایت کے رجال ثقات ہیں، لیکن منقطع ہے کیونکہ عکرمہ کا سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے لقا ثابت نہیں ہے۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [تفسير طبري 112/7] و [الدر المنثور 262/2 فى تفسير الآية المذكورة]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات ولكنه منقطع قال أبو حاتم: " عكرمة لم يسمع من سعد بن أبي وقاص "