سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
54. باب الرَّجُلُ يُفْتِي بِشَيْءٍ ثُمَّ يَبْلُغُهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَرْجِعُ إِلَى قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
فتویٰ دینے کے بعد اس سے رجوع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 664
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، قَالَ: كَانَ إِبْرَاهِيمُ، يَقُولُ: يَقُومُ عَنْ يَسَارِهِ، فَحَدَّثْتُهُ عَن سُمَيْعٍ الزَّيَّاتِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "أَقَامَهُ عَنْ يَمِينِهِ"، فَأَخَذَ بِهِ.
اعمش سے مروی ہے، ابراہیم نے کہا: (دوسرا شخص) امام کے بائیں کھڑا ہو گا، میں نے انہیں بتایا سمیع الزیات کے طریق سے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (نماز میں) اپنے دائیں جانب کھڑا کیا، اور پھر انہوں نے (ابراہیم نے) اسی کو اپنا مسلک بنا لیا۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 666]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ اور یہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی متفق علیہ حدیث کا ایک ٹکڑا ہے۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 859] و [صحيح مسلم 763]۔ نیز دیکھئے: [مسند الموصلي 2465]، [ابن حبان 1190] و [مسند الحميدي 477]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح